اِس آرٹیکل میں آپ اُن اثرات کے بارے میں جانیں گے جو موجودہ وبائی بیماری کی وجہ سے ہمیں متاثر کر سکتے ہیں اور ان اثرات کو کم کرنے کے لئے ہم کیا کرسکتے ہیں۔
چونکہ دنیا بھر کے ممالک متاثرہ افراد کی تعداد کو کم کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، ہم میں سے زیادہ تر لوگوں کے روزمرہ کے معمولات میں بہت بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔ گھر سے کام کرنے کی نئی حقیقتیں، عارضی بے روزگاری، بچوں کی گھریلو تعلیم، اور کنبہ کے دوسرے افراد، دوستوں اور ساتھیوں سے رابطے میں کمی سخت پریشانی کا باعث ہوسکتی ہے۔
طرز زندگی میں ہونے والی اِیسی تبدیلیوں جیسے کہ وائرس کا خوف اور اپنے قریبی لوگوں کے بارے میں فکر کرنا جو خاص طور پر کمزور ہیں ، ہم سب کے لئے مشکل ہے۔
جب کرونا وائرس جیسے ہنگامی حالات آتے ہیں تو خوف کا احساس ہونا ، پریشانی کا سامنا کرنا، زندگی کا تباہ کُن نظریہ ہوجانا اور یہ تصور کرنا جیسے بس برا ہی ہوسکتا ہے جیسے نفسیاتی رد عمل کا ہونا معمول ہے۔ تاہم، جب یہ جذبات مستقل ہوں جائیں تو یہ ردعمل جذباتی توازن کو متاثر کرسکتے ہیں یا اس کا سبب بن سکتے ہیں۔
وبائی مرض کا مجھ اور میرے اہل خانہ پر کیا اثر پڑ سکتا ہے؟
یہ نفسیاتی اور جسمانی اثرات پیدا کرسکتا ہے اور ہمارے رویوں یا سرگرمیوں پر بھی اثرات مرتب کرتا ہے۔
1- نفسیاتی اثرات
- تشویش
- خوف
- غُصہ
- مایوسی
- ہسٹیریا
- بےچینی
- اداسی
- اجتماعی گھبراہٹ
- غیر یقینی صورتحال
- تباہ کن وژن: یہ ماننا کہ میرے ، میرے اہل خانہ یا قریبی لوگوں کے ساتھ کچھ بُرا ہونے والا ہے۔
2- رویوں پر اثرات
- بغیر معالج اپنا علاج خود کرنا۔
- گھبراہٹ میں خریداری- جیسے خُوف یا سامان ذخیرہ کرنا۔
- خطرناک یا مضر اشیا جیسے منشیات، سگریٹ اور دیگر کا استعمال۔
- ضرورت سے زیادہ کھانا، یا غیر صحت بخش کھانوں کا معمول۔
- اپنے آپ کو وائرس کی وبا کے رحم و کرم پر یہ یقین رکھتے ہوئے چھوڑ دینا کہ تمام لوگ کسی وقت بیمار ہوجائیں گے۔
- خاندان یا دوستوں سے رابطے میں کمی۔
کیا ذہنی صحت کا جسمانی صحت پر اثر پڑتا ہے؟
جی ہاں، کیوں کہ ہم انسان جسمانی ، نفسیاتی اور معاشرتی طور پر مربوط ہیں۔ کوویڈ-19 وبا کے جذباتی یا نفسیاتی اثرات بھی ہمارے جسم پر اثر ڈال سکتے ہیں۔
کورونا وائرس کی صورتحال میں آپ کو محسوس ہونے والی کچھ جسمانی توجیحات یہ ہو سکتی ہیں:
- گھبراہٹ
- دل کی دھڑکن میں اضافہ
- نیند آنے میں دشواری
- زیادہ سونا اوربے آرامی محسوس کرنا
- تیز سانس
- دھیان دینے میں دشواری
- ضرورت سے زیادہ تھکاوٹ
منفی اثرات کو کم کرنے اور بہتر محسوس کرنے کے لئے کیا کریں؟
یہ بہت اہم ہے کہ کسی بحران کے دوران آپ جسمانی اور ذہنی طور پر اپنے اور اپنے پیاروں کا خیال رکھیں۔ ذہنی صحت سے متعلق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور سی ڈی سی جیسے ذرایع کی مدد سے، ہم نے دباؤ کو دور کرنے کے لئے بہت سارے آسان نکات نیچے بیان کئے ہیں۔
1- پریشان کن خبروں تک کم رسائی
کرونا وائرس کی خبروں کا مستقل سلسلہ کسی کو بھی پریشان کر سکتا ہے۔ لہذا، ان خبروں کو دیکھنے، پڑھنے یا سننے کو کم سے کم کرنا واقعی ضروری ہے جن کی وجہ سے آپ پریشان ہوسکتے ہیں۔ دن کے مخصوص اوقات میں صرف ایک یا دو بار روزانہ معلومات حاصل کریں، تاکہ اس سے مغلوب نہ ہوں۔
2- افواہیں نہیں حقائق حاصل کریں
بہت اہم بات یہ ہے کہ آپ صرف قابل اعتماد اور قابل اعتبار ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔ خطرے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے طریقہ سے متعلق حقائق حاصل کریں ، وہ خوف کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ویب سائٹ یا قومی صحت عامہ کی ویب سائٹ معلومات کے قابل اعتبار ذرائع ہیں ، تاکہ آپ کو افواہوں سے حقائق کو الگ کرنے میں مدد مل سکے۔ یہاں پر ایک مضمون کا لنک ہے۔
واٹس ایپ سوشل میڈیا کے دوسرے پلیٹ فارمز پر بہت سی جعلی خبریں گردش کرتی رہتی ہیں۔ براہ کرم ہمیشہ معلومات کے اپنے وسائل کی جانچ کریں۔
3- صحتمند روٹین رکھیں
لاک ڈاؤن نے ہمارے روزمرہ کے معمولات اور عادات کو بہت متاثر کیا ہے۔ اپنے روزانہ کے نظام الاوقات کو اپنانے یا نئے معمولات بنانا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
اہل خانہ، دوستوں اور ساتھیوں کو اپمی روٹین میں شامل کرنا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ آپ ایک ساتھ مل کر ایک منصوبہ بناسکتے ہیں کہ کس طرح ایک دوسرے کی مدد کی جائے اور اپنی ذاتی ضروریات کو بھی بانٹ سکیں۔
اگر آپ کے بچے ہیں تو، آپ کو یہاں کچھ مفید نکات اور نظریات مل سکتے ہیں۔
جیسا کہ ہم گھر پر رہنے پر مجبور ہیں ، صحت مند طرز زندگی کو جاری رکھنا واقعی ضروری ہے۔ صحت مند کھانے کی ہر ممکن حد تک کوشش کریں اور باقاعدگی سے سویں۔ ورزش بھی بہت ضروری ہے۔
4- ان لوگوں سے بات کریں جن پر آپ اعتماد کرتے ہیں
رابطے میں رہیں! چاہے وہ جہاں بھی ہوں اپنے دوستوں اور خاندان سے رابطہ کریں۔ آپ مندرجہ ذیل بھی کر سکتے ہیں۔
- آپ فیملی یا دوستوں کے گروپس کے ساتھ ہفتہ وار آن لائین کال کرسکتے ہیں جہاں آپ گیم کھیل سکتے ہیں، ایک ساتھ کھانا بنا سکتے ہیں اور کہانیاں شیئر کرسکتے ہیں۔
- آپ اُن تین افراد کی ایک فہرست بھی بنا سکتے ہیں جن کو آپ کسی مشکل دن میں فون کر سکیں۔ اُن کو کال کریں اور انھیں اپنے ’سپورٹ دوست‘ بننے کے لئے کہیں۔ اِس طرح، آپ کے ساتھ پہلےسے ہی کسی قابلِ اِعتماد دوُست / خاندان کے رُکن کے ساتھ ایک قائم شدہ رابطہ ہوگا جس کے ساتھ آپ اپنے جذبات کا اظہار سکتے ہیں۔
- اگر آپ پریشان ہوتے ہیں تو، آپ کسی صحت یا سوشل ورکر یا کسی قابل اعتماد شخص (جیسے مذہبی رہنما یا خاندان کے بزرگ) سے بھی بات کر سکتے ہیں۔
5- تناؤ کے انتظام کی تکنیک
تناؤ کو سنبھالنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ آپ اپنی ضروریات اور احساسات پر توجہ دیں۔ ذہنی سکون کی مشق کرنے سے آپ جذبات کو کنٹرول کرنے اور تناؤ اور اضطراب کو کم کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ اس سے آپ کو اپنی توجہ مرکوز کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
ذہنی سکون کی مشق سانس لینے کے طریقوں ، ہدایت شدہ نقش نگاری اور دیگر طریقوں سے ہو سکتی ہے۔
6- کسی ماہر سے بات کرنے کا سُوچیں
کسی بحران کے دوران افسردہ ، پریشانی، الجھن، خوف یا ناراضگی محسوس ہونا معمول ہے۔ اور یہ بہت ضروری ہے کہ آپ تناؤ اور اضطراب سے نمٹنے کے لئےکوئی حکمت عملی سیکھیں۔ یہ کوئی آسان چیز نہیں ہے لہذا اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کسی سے بات کرنا چاہتے ہیں جو آپ کی مدد کرسکتا ہے تو، آپ کے لئے کچھ آپشن یہ ہیں:
اگر آپ کو ذہنی صحت اور نفسیاتی مدد کی ضرورت ہو تو ، کال کریں:
خیبر پختونخوا
0800-77657
وقت: صبح 9 بجے تا شام 5 بجے (پیر سے جمعہ)
زبانیں: اردو اور پشتو
بلوچستان
0800-77678
وقت: صبح 9 بجے تا شام 5 بجے (پیر سے جمعہ)
زبانیں: اردو ، براہوی، بلوچی اور پشتو
سندھ
حکومتِ سندھ نے تصدیق شدہ اور مشتبہ کوویڈ-19 مریضوں کے لئے ٹیلی کاونسلنگ سروس (1093) کا آغاز بھی کیا ہے تاکہ وہ کورونا وائرس وبائی بیماری کے نفسیاتی اثرات سے نمٹنے میں مدد کریں۔ یہ ہیلپ لائن دن میں 24 گھنٹے، ہفتے میں سات دن کام کرتی ہے۔
اگر آپ کو یہ سمجھنے میں مدد کی ضرورت ہے کہ آپ کو موصول معلومات درست ہے یا نہیں تو آپ ہمارے فیس بک پیج پر نجی پیغام بھیج سکتے ہیں۔