حیض جسے عام فہم میں ماہواری کہا جاتا ہے ایک قدرتی اور صحت مندانہ عمل ہے جس سے ہر خاتون اور لڑکی کو ہر ماہ گزرنا پڑتا ہے۔ دنیا بھر میں ماہانہ ایک ارب نوے کروڑ خواتین اور بچیاں حیض کے عمل سے گزرتی ہیں جن میں سے پچاس کروڑ کو ماہواری سے جڑی غربت کا سامنا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ خواتین کی آبادی کے بہت بڑے حصّے کو ماہواری سنبھالنے کے لیے محفوظ مصنوعات جو کہ حفظان صحت کے معیار پر اترتی ہوں، ماہواری سے متعلق رسمی اور غیر رسمی تعلیم، اور ایسا سازگار ماحول میسر نہیں جس میں وہ اچھے طریقے سے اپنی ماہواری کو سنبھالنے کا انٹظام کرسکیں۔ غربت اور وسائل کی کمی ماہواری سے جڑی غربت کی وجوہات میں سے ہیں لیکن اس سے جڑی تہمات، غلط فہمیاں اور منفی معاشرتی رویہ بڑی وجوہات میں سے ہیں۔ ماہواری سے جڑے حفظان صحت کے اصولوں سے متعلق تعلیم اور شعور کی کمی خواتین اور بچیوں میں صحت کے سنگین مسائل جیسے کہ جلد کی بیماریاں، پیشاب اور تولیدی نالے کے انفیکشن وغیرہ کا سبب بنتی ہے۔

120.png
خواتین اور بچیوں کی بہترین تولیدی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ان کو ماہواری سنبھالنے کے لیے ان طریقہ کار کا علم ہو جو کہ محفوظ ہو اور حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہو۔

ماہواری میں معمولی تبدیلیاں

عمومی طور پر بچیوں کو بارہ سال کی عمر میں پہلا حیض ہوتا ہے۔ لیکن آٹھ سال کی عمر سے سولہ سال کی عمر کے درمیان یہ کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے جو کہ معمولی بات ہے۔ پہلی ماہواری سے بچیوں کی حیض کی عمر کا اغاز ہوتا ہے جسے انگریزی میں 'مینارک' کہا جاتا ہے۔ جب کہ ماہواری کے اختتام کو رجونورتی یا مینوپاز کہا جاتا ہے۔ حیض کے آغاز اور رجونورتی کے درمیان کی مدت میں خواتین حاملہ ہوسکتی ہیں۔ اوسطاً ایک ماہواری سے دوسری ماہواری کے درمیان میں 28 دن کی مدت ہوتی ہے لیکن یہ دورانیہ 21 سے 35 دن تک ہوسکتا ہے۔ ایک بچی کی ماہواری کو باقاعدہ ہونے میں تین سال تک لگ سکتے ہیں۔

ماہواری کے دوران عام مسائل

ماہواری ایک معمولی قدرتی عمل ہے بیماری نہیں۔ لیکن جسم میں ہارمونل تبدیلوں کی وجہ سے کچھ خواتین اور بچیوں کو کمر درد، پیٹ میں درد، سر درد، طبعیت میں چڑچڑاپن، متلی جیسی مسائل اور علامات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ یہ بلکل معمولی عمل ہے اور اس کی وجہ سے پریشان نہیں ہونا چاہیے۔

ان عوامل کا سدباب کرنے کے لیے آپ درج ذیل اقدامات اٹھاسکتے ہیں،

  •  درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے گرم پانی کی بوتل کا استعمال کریں یا گرم قہوہ یا یخنی پئیں،
  • کم شدت کی ورزش، چہل قدمی یا مالش ماہواری کے درد کو کم کرنے میں مدد گار ہوسکتی ہے، 
  • عام طور پر ملنے والی درد کی دوائیں پیٹ اور سر درد کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں لیکن ان کو لینے سے پہلے ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے،
  • اگر شدید درد یا حیض کا خون معمول سے زیادہ ہو تو ماہر امراض نسواں یا گائیناکولوجسٹ سے رجوع کرنا چاہیے۔

ماہواری سے متعلق حفظان صحت کے اصول

ماہواری میں حفظان صحت کے اصولوں کو اپنانا ضروری ہے تاکہ صحت اور تندرستی کو یقینی بنایا جاسکے۔

1۔ ہاتھوں کی صفائی

بیت الخلاء کے استعمال اور پیڈ۱ بدلنے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ ضروری دھوئیں۔

2۔ پیڈ باقاعدگی سے تبدیل کریں

ہر 6 سے 8 گھنتے بعد پیڈ تبدیل کریں تاکہ آپ کو انفیکشن نہ ہو۔ اگر حیض کے خون کی روانی کم بھی ہو تو تب بھی اس اصول کو اپنائیں۔

3۔ کپڑے کے پیڈ کی دھلائی

اگر کپڑے کا پییڈ زیراستعمال ہو تو اس کو باقاعدگی سے تبدیل کرکے گرم پانی اور ہلکے صابن سے اچھی طرح سے دھونا چاہیے۔ اور ہوادرا ور دھوپ والی جگہ میں سکھانا چاہیے تاکہ اس پر موجود جراثیم ختم ہوں۔

4۔ ماہواری کی مصنوعات مشترکہ طور پر استعمال نہ کریں

ماہواری کی مصنوعات جیسے کہ کپڑے کے پیڈ، سیلیکون کپ یا پینٹی خاندان کی دوسری خواتین کے ساتھ مشترکہ طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ ان سے انفیکشن ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

5۔ ماہواری کی اچھی اور معیاری مصنوعات کا استعمال کریں

مارکیٹ میں ماہواری کو سنبھالنے کے لیے مختلف اقسام کی مصنوعات موجود ہیں جیسا کہ ڈسپوزبل سینٹری پیڈ، کپڑے کے پیڈ، ٹیمپان، سیلیکون کپ۔ صحت کو یقینی بنانے کے لیے اچھی اور معیاری مصنوعات کا استعمال کیجئے۔

6۔ خوشبودار مصنوعات کے استعمال سے اجتناب کریں

ماہواری کی مصنوعات جس میں خوشبو ہو جیسے کہ خوشبو دار پیڈ یا ٹائلٹ پیپر کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ ان سے جلد میں انفیکشن، الرجک رد عمل یا ریش ہوسکتا ہے۔

7۔ باقاعدگی سے غسل کریں اور اپنی صفائی کا خیال رکھیں

ماہواری سے منسوب سب سے بڑی غلط فہمی یہ ہے ماہواری میں باقاعدہ نہانے یا صفائی کے لیے پانی کے استعمال سے ماہواری کی خون کی روانی پر اثر پڑتا ہے۔ یہ ایک من گھڑت بات ہے جس کی سائنسی حیثیت نہیں۔ ماہواری میں گرم پانی سے غسل سے پیٹ درد کی شدت میں کمی آسکتی ہے، اس سے جراثیم کا خاتمہ ہوتا ہے اور  یہ موڈ کو خوشگوار کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

8۔ ماہواری کی مصنوعات کو باقاعدہ طریقے سے ضائع کریں

اگر پیڈ یا ماہواری کی دیگر مصنوعات کا استعمال کیا گیا ہے تو انہیں باقاعدہ طریقے سے ضائع کرنا چاہیے تاکہ اس سے ماحولیاتی آکودگی میں اضافہ نا ہو اور انفیکشن کا باعث نا بنے۔

 

ماہواری کے حوالے سے تعلیم کے لیے چیٹ باٹ

اگر آپ کو ماہواری یا خواتین کی صحت کے حوالے سے معلومات چاہیے تو آپ راجی چیٹ باٹ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ باٹ انگریزی اور اردومیں موجود ہے۔

 

بولو سے پوچھیں

اگر آپ کو ماہواری یا خواتین کی تولیدی صحت کے حوالے سے معلومات چاہیے یا آپ کو اپنے قریبی مرکز صحت ڈھونڈنے میں مدد چاہیے تو آپ ہمیں بولو کے فیس بک پیج کے ذریعے سے نجی پیغام بھیج سکتے ہیں۔ بولو ٹیم پیر سے جمعہ، صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک سوالات کے جواب دیتی ہے۔