والدین  بچوں کی نشوونما  میں سب سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اور زندگی کے مختلف پہلوں، چاہے وہ ذاتی ہو یا سماجی،  کے اعتبار سے بچے کے رویے اور سوچ کو شکل دیتے ہیں۔ ان رویوں میں ایک رویہ بچے کے کھانے پینے کی عادادت سے متعلق ہے۔ چونکہ خوراک ایک فرد کی  نشوونما اور مجموعی صحت کے لیے ضروری ہے، اس لیے والدین کے لیے  بچے کے کھانے پینے کی عادا ت پر توجہ دینا انتہائی اہم ہے۔

اس مضمون میں ہم  ایسی  حکمت عملیوں سے متعلق بات کریں گے جو کہ والدین کے لیے بچوں کی خوراک سے متعلق مثبت رویہ شکل دینے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔

14.png

 

ا۔ بچوں کو صحت بخش خوراک کی عادت ڈالنے کے لیے حکمت علملیاں

آپ بچوں کو صحت بخش کھانا کھانے کی عادت ڈالنے کے لیے درج ذیل قدم اٹھا سکتے ہیں،

۱۔ کھانا اکھٹے بیٹھ کر کھائیں

کھانا کھانے کا وقت ایک خاندان کے لیے آپس کے روابط اور پیار بڑھانے کے لیے ایک عمدہ موقعہ ہوتا ہے۔  جب بچے اپنے والدین کو کھانے کی میز پر کھانے سے لطف اندوز ہوتے دیکھتے ہیں تو  وہ کھانا کھانے کو ایک مثبت امر کے طور پر لینا شروع کردیتے ہیں۔

  • کم از کم ایک وقت کا کھانا  سب گھر والے اکھٹے مل کر کھائیں،
  • کھانے کے وقت ٹی وی، موبائل وغیرہ بند کردیں اور اپنی پوری توجہ کھانے اور اپنے گھر والوں پر رکھیں،
  • ایک دوسرے سے بات کریں اور ایک مثبت اور پرسکون ماحول بنانے کی کوشش کریں۔

۲۔ اپنی خوراک میں مختلف قسم کی صحت مند غذائیں شامل کریں

مختلف قسم کےخوراک  اور غذائیں کھانے سے بچے مختلف ذائقوں سے مانوس ہوتے ہیں جو کہ  کھانے سے متعلق مثبت رویہ شکل دینے میں اہم کردرا ادا کرتی ہے۔

  • بچوں کو مختلف قسم کے پھل، سبزیوں، گوشت، اناج اور دالوں اور دودھ سے بنی مصنوعات جیسے دہی، مکھن، ملائی سے متعارف کروائیں،
  • کھانے کے اوقات کے درمیان اگر بچوں کو بھوک لگے تو انہیں پیکٹ میں بند مصنوعات جیسے چپس  اور بسکٹ دینے کی بجائے صحت بخش غذائیں دیں جیسے کہ پھل، سلاد جیسے کہ کھیرا ، گاجر  یا دودھ یا دہی ،
  • کھانا مختلف طریقوں اور ترکیبوں سے بنائیں تاکہ بچے ایک جیسا کھانا روزانہ کھا کر نا اکتائے،
  • بچوں کو چپس، بسکٹ، ٹافیوں، ڈبے میں بند جوس سے دور رکھیں کیونکہ  ان میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کا بچے کی جسمانی اور ذہنی صحت پہ  برا اثر پڑتا ہے۔

اگر آپ نوازئیدہ بچوں کے لیےغذا اور صحت کے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ ہمارے ویب سائٹ پر موجود 'نوزائیدہ بچوں کی خوراک - بچوں کے لیے صحت مند غذا اور اس کی اہمیت' کے نام سے موجود مضمون پڑھ سکتے ہیں۔

۳۔ بچوں کی زندگی میں ایک مثبت رول ماڈل کا کردار ادا کریں

بچے اپنے والدین کو دیکھ کر سیکھتے ہیں۔ آپ کی کھانے کی عادات ان پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

  • خود متوازن غذا کھائیں،
  • غذائیت  سے بھرپور کھانا کھاتے وقت خوشی کا اظہار کریں،
  • کھانے سے متعلق منفی تبصرے سے اجتناب کریں۔

۴۔ اپنے بچوں کو مخصوص غذائیں کھانے کے لیے مجبور نا کریں۔

بچوں کو زبردستی کچھ  کھلانے سے گریز کریں۔ زبردستی کرنے سے بچے اس کھانے   منفی جذبات سے جوڑ دیتے ہیں اور وہ اس کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ بچے کو مختلف غذاؤں کی فوائد سے روشناس کریں اور اس کے بعد انہیں یہ اختیار دیں کہ وہ کس کھانے کو فوقیت دیتے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ بچوں کو غیر صحت بخش کھانا کھانے کی کھلی اجازت دیں بلکہ

  • بچوں سے پوچھیں کہ وہ کھیرا کھانا پسند کریں گے یا سیب مطلب ان کو صحت بخش غذاؤں میں انتخاب کا اختیار دیں،
  • اپنے بچے کو یہ اختیار دیں کہ وہ کتنی خوراک کھانا پسند کریں گے،
  • اگر بچہ کہے کہ اس کو بھوک لگی ہے یا اس کا پیٹ بھر گیا ہے تو اس کی بات کا اعتبار کریں۔

۵۔ کھانا بنانے کے عمل میں بچوں کوشامل کریں،

جب بچے کھانے سے متعلق سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں، تو وہ زیادہ متجسس اور نئے کھانے آزمانے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں۔      

  • آپ جب ماہانہ سودا لینے جائے تو بچے کو ساتھ لے کر جائیں  اور ان سے دکان میں موجود مخلتف غذاؤں  سے متعلق بات کریں،
  • انہیں ان کی عمر کے لحاظ سے کھانے سے متعلق أمور سونپیں جیسے کہ سبزی دھونا یا کاٹنا،دالیں  وغیرہ بھگونا،  چٹنی یا رائتہ بنانا یا کھانے کی پلیٹیں لگانا،
  • بچوں کے ساتھ مل کر گھر پر چھوٹا سا 'کچن گارڈن' بنائیں جس میں سبزیاں  اور جڑی بوٹیاں جیسے کہ دھنیا، پودینا وغیرہ اگائیں۔

۶۔ صبر و تحمل سے کام لیں کیوں کہ بچوں کی عادات بننے اور ڈھلنے میں وقت لگتا ہے

بچے کی عادات بننے اور ڈھلنے میں وقت لگتا ہے اس لیے صبر اور تحمل سے کام لیں اور بچوں پہ بے جا  سختی نا کریں۔

  • چھوٹی چھوٹی کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کریں اور انہیں منائیں جیسے کہ اگر بچے نے کوئی نئی سبزی کھائی ہو تو اس پر خوشی منائیں اور گھر میں موجود افراد کو اس سے متعلق اگاہ کریں تاکہ وہ بچے کو شاباشی دیں،
  • اگر بچہ کسی خوراک سے متعلق منفی رویے کا اظہار کریں تو ڈانٹ پلانے کی بجائے تحمل سے کام لیں۔ آپ مستقبل میں وہ خوراک کسی دوسری صورت میں بچے کو دے سکتے ہیں۔

۷۔ دن کی شروعات غذائیت سے بھرپور  ناشتے سے کریں۔

ناشتے کو دن کا سب سے اہم کھانا گردانا جاتا  ہے کیوں کہ ناشتہ ہمارے جسم کی دن بھر کی ضروریات پوری کرنے میں بہت بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے بچے کی صحت اور نشوونما کے لیے اس امر کو یقینی بنائیں کہ ان کے دن کا آغاز ایک مکمل اور غذائیت سے بھرپور خوراک سے ہو۔ ایک بچے کے ناشتے میں درج ذیل اجزا کا ہونا ضروری ہے۔

  • پروٹین جیسے کہ انڈا اور دودھ،
  • فائیبرز  یا ریشہ جو کہ پھل، سبزیوں یا خالص گندم کی روٹی سے حاصل کیے جاسکتے ہیں،
  • صحت بخش چکنائی جو کہ آپ دیسی گھی وغیرہ سے حاصل کرسکتے ہِیں۔

مختلف غذاوَں سے متعلق جامع اور تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ  ہماری ویب سائٹ پر غذائیت اور صحت بخش خوراک  کے عنوان سے موجود مضمون پڑھ سکتے ہیں۔

۸- کھانے میں نخرہ کرنے والے بچوں سے نمٹنے میں تحمل کا مظاہرہ کریں۔

بچوں کا کھانے میں نخرہ کرنا اور کچھ اجزاء سے اجتناب ایک عام مسئلہ ہے جس پہ وقت کے ساتھ ساتھ کام کیا جاسکتا ہے۔

  • بچوں کو چھوٹی عمر سے ہی مختلف کھانوں سے متعارف کروائیں تاکہ ان کو مختلف ذائقوں سے مانوسیت ہو،
  • بچوں کو مختلف ذائقوں سے مانوس ہونے میں  وقت لگتا ہے اس لیے اگر بچہ کسی خوراکسی خوراک کے لیے ناپسندیدگی کا اظہار کرے توپر دل برداشتہ نا ہو۔

ب۔ چند چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے

غذائیت سے بھر پورکھانے کی عادت کو فروغ دینے کے علاوہ والدین کو اپنے بچوں کو صحت مند رکھنے کے لیے درج ذیل امور  پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

۱۔ جسم میں پانی کے تناسب کا خیال رکھیں

جسم میں پانی کا تناسب انسانی صحت کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہے۔ اس تناسب کو پورا کرنے کے لیے بہترین مشروب پانی ہے۔ اپنے بچوں کو باقاعدگی سے پانی پینے کی ترغیب دیں اور میٹھے مشروبات کے استعمال کو محدود کریں، جو صحت کے مسائل جیسے موٹاپے اور دانتوں میں کیڑے کا باعث بنتے ہیں۔

اگر آپ کے بچے باہر کھیلتے ہیں تو واپسی پہ  انہیں صحت بخش مشروبات دیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ پانی کی کمی کا شکار نہ ہوں۔ اس سلسلے میں ایک سادہ مشروب تھورے ست نمک کے ساتھ لیمو پانی ہے۔

۲۔ ہلکی پھلکی بھوک کی صورت میں  صحت مند غذا کھائیں

دو کھانے کے درمیان کے دورانیے  میں ہلکی پھلکی بھوک لگنے کی صورت میں بچوں دی جانے والی غذا کا بچے کی نشوونما میں اہم کردار ہوتا ہے۔ اس دوران میں بچے کو ہلکی لیکن صحت بخش غذا فراہم کریں۔ اور اس بات کا خیال رکھیں کہ اس خوراک کی مقدار مناسب ہو۔ اس دوران میں زیادہ کھانا کھانے سے بچے کی بھوک متاثر ہوتی ہے جس سے ان کا تین وقت کے باقاعدہ کھانے پر اثر پڑتا ہے۔

۳۔ خوراک کے معاملے میں احتیاط برتیں

اپنے بچوں کو خوراک کے معاملے میں احتیاط سے کام لینا سکھائیں۔ انہیں بھوک سے جڑے نشانیاں پہچاننے میں مدد فراہم کریں۔ اور انہیں اصلی بھوک اور بوریت کی صورت یا ذہنی تناوَ کی صورت میں محسوس ہونے والی بھوک میں فرق کرنا سکھائیں تاکہ بچے موٹاپے اور بیماریوں سے بچ سکے۔

بولو سے پوچھیں

اگر آپ کا پاکستان میں سرکاری اور نجی خدمات سے متعلق کوئی سوال ہے تو آپ ہمیں ہمارے فیس بک پیج پر یا ہماری ویب سائٹ چیٹ باکس کے ذریعے پیغام بھیج سکتے ہیں۔ ہماری ٹیم پیر تا جمعہ صبح 9:00 بجے سے شام 5:00 بجے تک سوالات کے جوابات دیتی ہے۔