کوویڈ-19 کے دوران اپنی صحت کے بارے میں پریشان ہونا معمول کی بات ہے۔ تاہم یہ پریشانی مختلف طرح سے منفی رویوں کو جنم دے سکتی ہے۔ جیسے کہ کچھ لوگ دوسروں کو مورد الزام ٹھہراسکتے ہیں، کیونکہ، افواہیں اور دقیانوسی تصورات سے بیماری اور موت کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

دنیا بھر میں کوویڈ-19 سے متاثرہ افراد پربھی منفی معاشرتی رویوں کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گریبیسس نے اپنی تقریر کے دوران یہ زور دے کر کہا کہ: "یہ وقت خوف کا نہیں حقائق کا ہے، یہ افواہوں کا نہیں، سائنس کا ہے، یہ وقت لوگوں کو الزام دینے کا نہیں یکجہتی کا ہے"۔

Stigma and COVID-19 (Urdu).png

دوسروں کے لئے خطرہ کہلانے کے خوف سے، مریض کو ٹیسٹ کروانے میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ چند لوگ اس بات سے بھی انکار میں مبتلا ہوسکتے ہیں کہ انہیں بیماری کی علامات ہیں۔ اور اپنی برادری میں خطرناک سمجھے جانے کے خوف سے بروقت طبی علاج سے بھی محروم ہو سکتے ہیں۔ اس سے بیماری سے وابستہ نفسیاتی اثرات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ ان وجوہات کی بنا پر وباء کے پھیلاوُ میں روک تھام کی کوششوں کو بھی نقسان پہنچتا ہے۔ 

منفی معاشرتی رویوں کا کیا عصر ہوتا ہے؟

وباء کے دوران لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک اس بیماری میں مبتلا لوگوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ نیز دیکھ بھال کرنے والے افراد، رشتے دار اور دوست، یہاں تک کہ کسی علاقے کے تمام لوگ بھی منفی معاشرتی رویوں سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ آئیے اس کی کچھ وجوہات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

یہ منفی سلوک مختلف عوامل پر مبنی ہے جیسے:

- کوویڈ-19 ایک نئی بیماری ہے جس کے بہت سے پہلو ابھی بھی سائنسی برادری کے زیر تفتیش ہیں۔

- وائرس سے متاثر ہونے یا کسی عزیز کے بیماری سے متاثر ہونے کا خوف۔

- وبائی بیماری کے دوران، الجھن، اضطراب اور خوف، دقیانوسی تصورات کو ہوا دے رہے ہیں، خاص کر ان لوگوں کے خلاف جو پسماندگی اور پہلے ہی سے امتیازی سلوک کا شکار ہیں۔

کوویڈ-19 سے وابستہ افواہوں کا لوگوں پر کیا اثر پڑتا ہے؟

افواہیں لوگوں کو علامات یا بیماری کو چھپانے پر مجبور کرسکتی ہیں، انہیں فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنے سے روکنے کی وجہ بن سکتی ہیں، اور لوگوں کو صحت مند طرز عمل اپنانے میں  روکاوٹ کا سبب ہو سکتی ہیں۔ اِس کا یہ مطلب بھی ہے کہ افواہوں اور غلط معلومات سے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے۔

آپ کورونا وائرس سے وابستہ منفی معاشرتی رویوں کے خلاف کیا کر سکتے ہیں؟

ہم اپنے ارد گرد کے منفی معاشرتی رویوں کو روکنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ متاثرہ افراد سے ہمدردی ظاہر کرنا، بیماری کی نوعیت کو سمجھنا، اور موثر، عملی اقدامات اپنانے سے لوگوں کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایک دوسرے کا ساتھ دیں

امتیازی سلوک کی روک تھام، دقیانوسی تصورات کے خلاف بات کرنا، ذہنی صحت کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا، اور ایک دوسرے کی اس مشکل وقت میں مدد کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

غلط معلومات نہ پھیلائیں

افواہوں کو پھیلانے سے گریز کریں:

- حکومت اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) جیسے ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔

- حاصل شدہ معلومات کی تصدیق کریں۔ تصدیق سے پہلے معلومات کو نہ پھیلائیں۔

- سوشل میڈیا ذمہ داری کے ساتھ استعمال کریں۔ تصدیق سے قبل معلومات آن لائن پوسٹ یا شیئر نہ کریں۔

 اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں!

- کوویڈ-19 کے دوران پریشانی میں مبتلا ہونا اور نفسیاتی رد عمل کا ہونا معمول کی بات ہے۔ تاہم، جب یہ مستقل ہوں تو یہ ردعمل جذباتی عدم توازن کا سبب بن سکتا ہیں۔ اپنے جذبات، پریشانیوں اور خوف کی نشاندہی کریں۔

- کسی قابل اعتماد شخص سے بات کریں: اسے بتائیں کہ کیا ہو رہا ہے اور آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں۔

- صرف منفی چیزوں پر ہی توجہ نہ دیں۔ صورتحال کی طرف اپنا نقطہ نظر تبدیل کریں۔

- احتیاطی تدابیر اختیار کریں: اگر ضروری نہ ہو تو گھر سے نہ نکلیں ۔

- گھر میں ورزش یا تفریحی سرگرمیوں میں مشغول ہوں۔

- نیند کا نظام الاوقات برقرار رکھیں۔

- بچوں اور بوڑھوں سے تناؤ سے نمٹنے میں ان کی مدد کے لئے مستقل رابطے کو برقرار رکھیں۔

- دوستوں اوررشتے داروں کے ساتھ فون کالوں اور ویڈیو کالوں کے ذریعے سپورٹ نیٹ ورک کو مضبوط بنائیں۔

- یاد رکھیں کہ یہ وبائی بیماری آخرکار ختم ہوجاےگی۔

ماہرین سے بات کریں:

اگر آپ کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہو تو کال کریں

خیبر پختونخوا

0800-77657

وقت: صبح 9 بجے تا شام 5 بجے (پیر سے جمعہ)

بلوچستان

0800-77678

وقت: صبح 9 بجے تا شام 5 بجے (پیر سے جمعہ)

سندھ

حکومت سندھ نے تصدیق شدہ اور مشتبہ کوویڈ-19 مریضوں کے لئے ٹیلی کاونسلنگ سروس (1093) کا آغاز کیا ہے۔ یہ ہیلپ لائن دن میں 24 گھنٹے، ہفتے میں سات دن کام کرتی ہے۔

صحت تحفظ ہیلپ لائن

آپ حکومت پاکستان کی کورونا کے حوالے سے قائم صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 پر بھی کال کر سکتے ہیں یا حکومت پاکستان کوویڈ-19 پورٹل سے معلومات حاصل کریں۔

اپنے سوال بولو کو بھیجیں!

آپ ہمارے فیس بک پیج کے ذریعے ہم سے کوویڈ-19 سے متعلق سوالات پیر سے جمعہ صبح 9 بجے تا شام 5 بجے تک پوچھ سکتے ہیں  facebook.com/bolopkinfo