کوویڈ-19 کی ویکسین وائرس سے انفیکشن کی صورت میں خطرناک اور جان لیوا اثرات کو کم کر سکتی ہے، تاہم ویکسین لگانے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ خطرہ مکمل طور پر ٹل گیا ہے۔ سائنسدان فل وقت ان افراد کے وائرس کے پھیلاو میں کردار پر تحقیق کر رہے ہیں جن کو کوروناوائرس سے بچاو کی ویکسین لگ چکی ہے۔ البتہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ویکسین شدہ افراد کو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے۔
اگر آپ کا کسی ایسے شخص سے رابطہ ہوا ہو جسے کرونا واِئرس کی علامات ہیں یا آپ سے ملنے کے بعد اُس کا کرونا واِئرس ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہو تو نا صرف آپ کو بلکہ آپ کے اردگرد کے افراد کی صحت کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے- اسی وجہ سے آپ کے لئے نہایت ضروری ہے کہ اگر آپ کو کوروناوائرس ہونے کا شبہ ہو تو آپ فوری طور پر قرنطینہ یعنی کہ خود کو ارد گرد کے لوگوں سے علیحدہ کر لیں۔
قرنطینہ کیا ہے؟
دنیا بھر کے طبی ماہرین اورصحت کے شعبے سے منسلک حکام کے مطابق اگر آپ کا رابطہ کسی کوویڈ-19 کے مریض سے ہوا ہو تو اس صورت میں وائرس کو پھیلنے سے روکنے کا بہترین اور موزوں طریقہ قرنطینہ کرنا ہے۔ یہ دراصل کچھ ایام کے لئے اپنے اردگرد کے افراد بشمول اپنے خاندان کے افراد سے براہ راست رابطہ ختم کر کے خود کو ایک کمرے تک محدود کرنے کا نام ہے- کوویڈ-19 کے پھیلاو کا سدباب کرنے کے لئے قرنطینہ کی میعاد 10 دن کی ہے یا جب تک آپ کا کورونا کا ٹیسٹ منفی نا آجائے۔
قرنطینہ میں کب جانا چاہیے؟
وزارت قومی صحت کی ہدایات کے مطابق قرنطینہ ان افراد کے لئے ضروری ہے جن کا کوویڈ-19 کے مریض یا کسی ایسے شخص سے براہ راست رابطہ ہوا ہو جس کو وائرس کی علامات ہوں اس کا کوویڈ-19 ٹیسٹ مثبت آیا ہو۔ اِن میں وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے حفاظتی سازو سامان پہنے بغیر کورونا وائرس سے متاثر مریض کی دیکھ بھال کی ہو۔ یا ایسے کسی کمرے میں جہاں کورونا کا مریض موجود ہو، پندرہ منٹ یا اس سے زیادہ وقت بسر کیا ہو۔
قرنطینہ کے لئے ہدایات!
اگر آپ کا کورونا کے مریض سے رابطہ ہوا ہو اور آپ کے لئے قرنطینہ کرنا ناگزیر ہو چکا ہو تو آپ مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں۔
1. قریبی افراد کو اپنی حالت کے بارے میں مطلع کریں
اگر آپ اکیلے رہتے ہیں اور آپ کو خود کو قرنطینہ کرنے کی ضرورت ہو تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے ارد گرد کے افراد، جیسے رشتہ دار، دوست اور پڑوسیوں کو آپ کی صحت کے بارے میں خبر ہو۔ خصوصاً ایسے افراد کو مطلع کریں جو کہ آپ کے قریب رہتے ہوں اور بصورتِ ہنگامی طبی صورت حال، آپ کی مدد کے لئے فوری طور پر پہنچ سکیں۔ یا سودا سلف، ادویات اور دیگر ضروریات آپ کے گھر آپ کے لئے پہنچا سکیں۔
2. ڈاکٹر یا معالج سے رابطے میں رہیں
قرنطینہ کے دوران ڈاکٹر یا معالج سے رابطے میں رہنا نہایت ضروری ہے۔ تاکہ اگر آپ کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو آپ فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کرسکیں۔
3. خود کو ایک کمرے تک محدود رکھیں اورعلیحدہ غسل خانے کا استعمال کریں
اگر آپ اپنے خاندان کے افراد یا کسی اور شخص کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہائش پذیر ہیں تو اپنے آپ کو ایک کمرے تک محدود رکھیں- اور گھر کے باقی افراد سے مکمل فاصلہ رکھیں۔ اِس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ آپ علیحدہ غسل خانہ استعمال کر رہے ہیں۔ اور گھر کا کوئی بھی فرد بغیر دستانوں اور ماسک کے آپ کے تو لئے یا گندے کپڑوں کو ہاتھ نا لگائے۔ اگر علیحدہ غسل خانے کی سہولت موجود نا ہو تو استعمال کے بعد آپ نلکوں اور دروازوں کے دستوں کو جراثیم کش مواد سے صاف کریں۔ اور اپنے ذاتی استعمال کی چیزیں جیسے کہ توٹھ برش، کنگی، صابن، وغیرہ دوسروں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
آپ جراثیم کش مواد کی مدد سے اپنے گھر کی صفائی کے متعلق مزید معلومات بولو کے اِس مضمون سے حاصل کر سکتے ہیں: کوویڈ-19 کے دوران اپنے دفتر اور گھر کو صاف رکھنے کے لئے ہدایات۔
4. کھانا اکیلے کھائیں اور اپنے برتن علیحدہ رکھیں
صحت کے شعبے سے منسلک ماہرین یہ تاکید کرتے ہیں کہ قرنطینہ کے دوران آپ کھانا سب سے الگ ہوکے اپنے کمرے میں کھائیں۔ وہ اِس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ آپ اپنے کھانے کے برتن مثلاً، اپنی پلیٹ، پیالی اور گلاس وغیرہ علیحدہ رکھیں اور باقی افراد کے استعمال کی چیزوں کو استعمال کرنے سے اجتناب کریں۔ اور اپنے زیر استعمال برتنوں کو اچھی طرح دھوئیں۔
5. اپنے علاوہ کسی اور کے لئے کھانا نہ پکائیں
وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق وہ افراد جن کو کورونا وائرس کا شبہ ہو یا جن کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہو، کھانا پکانے سے اجتناب کریں اور اگر ضرورت پڑے تو صرف اپنے لئے ہی کھانا پکائیں۔ اگر آپ کے علاوہ باورچی خانہ گھر کے کسی اور فرد کے استعمال میں ہو تو ان جگہوں کو جن کو آپ نے چوا ہو، جراثیم کش کیمیائی مواد سے صاف کریں۔
6. تازہ اور صحت بخش غذاکھائیں
جسم کی نشوونما، تندرستی اور مضبوط قوت مدافعت کے لئے نہایت ضروری ہے کہ آپ متوازن، تازہ اورصحت بخش غذا کھائیں۔ بیماری کی حالت میں اچھی غذا کا کھانا اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر لیتا ہے۔ کورونا وائرس کی صورت میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ ایسی غذا کا استعمال کریں جس میں چینی، چکنائی اور چربی کی مقدار کم ہو۔ جنک فوڈ کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس قسم کی خوارک سے آپ کی قوت مدافعت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
7. کچرا پھینکتے وقت احتیاط کریں
اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ آپ کے کچرے کو ہاتھ لگانے سے گھر کے افراد یا کچرا اکٹھا کرنے والے مزدوروں کو کورونا وائرس نا ہو، اپنا کچرا احتیاط سے پلاسٹک کے لفافے میں بند کر کے پھینکیں۔
8. کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ٹیسٹ کروائیں
اگر آپ کو کورونا وائرس کی علامت ظاہر ہوں جیسے کہ بخار، مسلسل کھانسی یا ذائقے اور سونگھنے کی حس میں کمی کا ہونا، تو جلد سے جلد اپنا کورونا وائرس ٹیسٹ کروائیں اور ان افراد جن سے آپ اڑتالیس گھنٹے کے دورانیے میں براہ راست رابطہ میں رہے ہیں، اپنی علامات کے بارے میں مطلع کریں۔
کورونا کے ٹیسٹ حکومتِ پاکستان کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں میں قائم ٹیسٹنگ سنٹر پر مفت کرائے جاتے ہیں یا گھر سے سیمپل حاصل کرنے کی درخواست بھی کی جاسکتی ہے۔ آپ حکومتِ پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ہلپ لائین 1166 پر کال کر کے بھی ٹیسٹ کے لئے درخواست کر سکتے ہیں۔
آپ اپنے قریبی ٹیسٹ سنٹر کے متعلق معلومات حکومتِ پاکستان کی طرف سے قائم اِس پورٹل پر حاصل کر سکتے ہیں یا بولو کی ویب سائیٹ پر موجود اِس مضمون سے کورونا ٹیسٹ کے متعلق مکمل معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
9. اپنے جسم کے درجہ حرارت اور آکسیجن کے تناسب کی نگرانی کریں
اگر آپ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہو تو اپنے جسم کے درجہ حرارت کو چیک کرتے رہیں- اس کے علاوہ اوکسی میٹر کی مدد سے اپنے خون میں آکسیجن کا تناسب کو نوٹ کریں- اوکسی میٹر ایک ایسا آلہ ہوتا ہے جس کو آپ اپنی انگلی پر لگا کے خون میں آکسیجن کے تناسب کا اندازہ لگا سکتے ہیں، اگر آپ کو مسلسل تیز بخار ہے یا آپ کے خون میں آکسیجن کا تناسب پچانوے فیصد سے گر جائے تو فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
آپ خون میں آکسیجن کے تناسب کا اندازہ سانس کے پھولنے سے بھی لگا سکتے ہیں- اگر آپ کی سانس پھول رہی ہو تو آپ درج ذیل مشقیں کرسکتے ہیں، جیسے کہ برطانیہ کے محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی اِس ویڈیو میں بیان کیا گیا ہے۔
- ناک کی مدد سے ہلکی سانس لیں اورمنہ کی طرف سے ہلکے اندازمیں (جیسے کہ آپ شمع بجھا) رہے ہوں، سانس باہرنکالیں۔
- اپنے کندھوں کو آرام دیںاور سیدھا رکھیں، تاکہ آپ آگے جھکے ہوئے نہ ہوں۔
- سامنے کی طرف تھوڑا سا جھک کے اپنے ہاتھ گھٹنوں یا کرسی پر رکھیں اورسانس لیں۔
10. اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں
قرنطینہ کا آپ کی ذہنی صحت پر برا اثر پڑ سکتا ہے، لہذا یہ ضروری ہے کہ آپ اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں- اِس سلسلے میں آپ مختلف اقدامات کر سکتے ہیں جیسے کہ:
- اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ رکھیں تاکہ آپ کو تنہائی محسوس نہ ہو۔
- اِیسے شخص سے مسلسل رابطے میں رہیں جس سے آپ بلا جھجک اپنے جذبات کا اظہار کر سکتے ہوں۔
۔ ڈاکٹر سے مشورہ کرکے اِس طرح کی ورزش کریں جس کا جسم پر زیادہ بوجھ نہ پڑے اور اسے آپ کمرے کے اندر ہی کر سکیں۔
- ایسی سرگرمیاں اپنائیں جو آپ کو تفریح فراہم کرسکیں جیسے، ٹی وی دیکھنا، کتاب پڑھنا ، یا انٹرنیٹ پر سرفنگ کرنا۔ تاہم ، آپ کو منفی خبروں سے بچنا چاہیے۔
مزید معلومات کے لئے کرونا وائرس کی وبا کے دوران ذہنی صحت کا خیال رکھنے پرہمارامضمون پڑھیں۔
ضرورت پڑنے پر طبی امداد کے لئے ڈاکٹر/ ہسپتال سے رابطہ کریں
اگر درج بالا مشقوں کے باوجود آپ کی سانس پھول رہی ہو اور آپ کے خون میں آکسیجن کا تناسب گر رہا ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں- اور قریبی ہسپتال یا کوویڈ-19 سینٹر تشریف لے جائیں تاکہ آپ کو فوراً طبی امداد دی جا سکے۔
پاکستان میں قائم کوویڈ-19 کی دیکھ بھال کے لئے مخصوص ہسپتالوں کی معلومات آپ درج ذیل لنک سے حاصل کر سکتے ہیں:
پاکستان میں کوویڈ-19 کے نامزد کردہ ہسپتالوں کی فہرست
پاکستان میں صوبہ وار ہسپتالوں اور آئسولیشن سینٹرز کی فہرست
قرنطینہ کا دورانیہ
قرنطینہ کا دورانیہ اِس بات پرمنحصر ہے کہ آپ کوکورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں یا نہیں۔ اگر آپ کو وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو وزارت صحت کی تجویز کردہ ہدایات کے مطابق قرنطینہ کا دورانیہ دس دن ہے۔ یہ 10 دن آپ کے کورونا وائرس کے مریض سے براہ راست رابطے کے دن سے گنے جاتے ہیں- اور آپ کا ٹیسٹ مثبت آجائے تو 10 دن اس دن سے شمار کئے جاتے ہیں جس دن آپ نے کورونا کی علامات ظاہر کی ہو۔ اگر آپ کا ٹیسٹ منفی بھی آجائے تب بھی 10 دن قرنطینہ کی ہدایت پر عمل کریں، کیوںکہ آپ اس دورانیے میں کسی بھی وقت وائرس کی علامات ظاہر کرسکتے ہیں۔
جب آپ کا قرنطینہ کا دورانیہ مکمل ہوجائے تو آپ لوگوں سے احتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھتے ہوئے میل جول شروع کر سکتے ہیں-